تلاوت کلام الہی: حافظ بدرالدین، طالب علم سال اول
نعت بہ حضور سرور کونینﷺ: محسن، طالب علم سال اول
صدارت : پروفیسر جاوید اقبال مغل ،پرنسپل کالج ہٰذا
نظامت: پروفیسر ڈاکٹر خالدحمید ( چیف کوارڈینیٹر بی ایس پروگرامز)
پروگرام کے باقاعدہ آغاز کے بعد پروفیسر احمد جمال (وائس پرنسپل ایڈمن )نے استقبالیہ کلمات ادا کرتے ہوئے طلبہ کو ہر قسم کی سہولیات بہم پہنچانے میں کوئ کسر اٹھا نہ رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ طلباء کو تعلیمی کارکردگی بہتر بنانے پر زور دیا۔
پروفیسر غلام قادر عباسی وائس پرنسپل اکیڈیمکس نے طلبا کو اپنی ہر کوشش کو بہترین انداز میں انجام دہی کا پیغام دیا۔ کالج کے حاضری پورٹل کے بارے آگاہی فراہم کی ۔ طلباء کی بنیادی ذمہ داری کالج کے ٹائم ٹیبل کی پابندی ہے۔ کالج میں موجود ماہانہ ٹیسٹ کے نظام کے بارے مطلع کیا جن کے نتائج پورٹل پر دیکھے جا سکتے ہیں ۔ طلبا کالج میں ایک مقصد کے تحت آئیں کہ ہم نے تعلیم حاصل کرنے اور نئ چیزیں سیکھنے میں کوئ کسر اٹھا نہیں رکھنی۔
بعد ازآں پروفیسر ڈاکٹر صفدر زمان (صدر شعبہ کمپیوٹر سائنس) نے آیت قرآنی
"لیس للانسان الا ما سعی "
سے گفتگو کا آغاز کیا۔ ہر کام کی طرح کمپیوٹر کا آغاز بھی بنیادی چیزیں سیکھنے سے ہے ۔ بنیاد مضبوط بنا لیں گے تو ساری عمر آپ کے کام آئے گی۔
پروفیسر نائب علی طوری (چیف پراکٹر ) نے نظم وضبط کے حوالے سے آگاہی فراہم کرتے ہوئے ادب و احترام اور نظم و ضبط کو زندگی کا لازمی جزو قرار دیا۔ طلباء کالج کے تقدس کو پیش نظر رکھیں ۔ یونیفارم ،ظاہری وضع قطع اور ڈسپلن کی پوری طرح پابندی کرنے پر زور دیا۔
شعبہ ٹرانسپورٹ کےممبر پروفیسر ڈاکٹر آصف محمود(شعبہ عربی زبان و ادب ) نے کالج میں موجود بسوں کی سہولت سے بہتر طور پر استفادہ کرنے کے لئے نظم و ضبط پر زور دیا اور یہ کہ ان سہولیات کو اپنا اثاثہ سمجھتے ہوئے استعمال کریں ۔ معمولی معاوضے میں سال بھر کے لئے فراہم کردہ اس سہولت کی قدر کریں ۔چاروں روٹس پر چلنے والی بسوں میں مختص شدہ تعداد برائے طلبا سال اول کے بارے آگاہ کیا۔
نظام الاوقات TimeTable کے انچارج پروفیسر صابر علی نے کالج میں اوقات کی تقسم کار کے بارے میں طلباء کو آگاہ کیا۔ قدرے مشکل مضامین کو ابتدائ اوقات میں رکھا گیا ہے ۔ طلباء کی سہولت کے لئے بریک رکھی گئ ہے تا کہ تازہ دم ہو کر بہتر نتائج فراہم کریں ۔
پروفیسر بلال احمد شعبہء امتحانات کی نمائندگی کرتے ہوئے یوں گویا ہوئے:
خود کو ہر روز امتحان میں رکھ
بال و پر کاٹ کر اڑان میں رکھ
ہر ماہانہ ٹیسٹ کی تاریخوں کے بارے آگاہ کیا ۔ فیڈرل بورڈ میں داخلہ بھیجنے کے قواعد کا منظم طریقہ بیان کیا۔ سینڈ اپ اور پری بورڈ امتحانات کی مبادیات کو موثر انداز میں واضح کیا۔
ہم نصابی سرگرمیوں کے انچارج پروفیسر منظر ظفر کاظمی نے اظہار خیال فرماتے ہوئے کالج کی وسعت اور قدامت کو بیان کرتے ہوئے کالج ہذا کی مذکورہ شعبہ میں شاندار کارکردگی کو بیان کیا۔ پروفیسر حبیب اللہ عزیز صاحب کے ساتھ ساتھ پوری ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔ تلاوت ، نعت ،تقاریر ، پینٹننگ ، کے مقابلہ جات کے انعقاد اور اس سال کوئز پروگرام ، مشاعرہ ، ڈرامیٹک کلب شروع کرنے کا عزم کیا۔
پروفیسر طاہر شاہد بھٹی (شعبہ صحت و جسمانی تعلیم ) نے کھیلوں میں کالج ہذا کی شاندار کامیابیوں کو اجاگر کیا۔ شاندار تعلیمی اور کھیلوں کی کارکردگی کی وجہ سے کالج وفاقی اداروں میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔ صحت مند معاشرے کے لئے صحت مند سرگرمیاں بہت ضروری ہیں ۔ پاکستان لیول پر کالج ہذا کی نمائندگی کو بیان کیا۔ کسی بھی کھیل میں شوق اور مہارت رکھنے والے طلباء کے لئے موقع ہے کہ وہ آئیں اور اپنی صلاحیتوں کو آزمائیں۔
میڈیا کمیٹی کی نمائندگی پروفیسر صلاح الدین خسرو نے کی ۔ کالج کا خوبصورت چہرہ پیش کرنے میں کمیٹی کے کردار کو بیان کیا۔ ویب سائٹ ، SPEED پورٹل ، فیس بک پیج، یو ٹیوب چینل کے بارے آگاہ کیا۔ کامیاب لوگوں کی صحبت کامیاب بناتی ہے کی نصیحت کی۔
مرتضٰی عاشق شعبہ لائبریری سائنس نے مطالعہ کی ضرورت و اہمیت کو بیان کرتے ہوئے ایک ریسرچ پیپر کے بارے بتاتے ہوئے کہا کہ جن قوموں نے ترقی کی ہے وہ کتابیں پڑھنے کی بدولت ہے۔ طلباء لائبریری کی ممبر شپ لیں اور کتابوں سے تعلق پیدا کریں ۔ کتابوں کو ضائع ہونے سے بچائیں ۔
محمد قاسم عمران طالب علم سال دوم نے اپنے کیڈٹ کالج سے ایچ نائن کالج تک کے سفر کو بیان کیا۔ اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے مختلف شعبہ جات کے موثر اور منظم طریقہ کار کو واضح کیا۔
تقریب کے آخر میں پرنسپل کالج ہٰذا پروفیسر جاوید اقبال مغل نے کالج کی قدامت کے ساتھ ساتھ وفاقی تعلیمی اداروں میں کالج ہذا کی شاندار کارکردگی کو بیان کیا۔ پیشرو طلباء کے خطوط پر چلتے ہوئے آپ طلباء بھی کالج کی کارکردگی کو چار چاند لگانے میں کوئ کمی اٹھا نہ رکھیں ۔ انٹر میڈیٹ کے دو سال انتہائ اہمیت کے حامل ہیں ۔ آپ کی خوش قسمتی ہے کہ آپکو ایک اچھا ادارہ میسر آیا ہے اپنی صلاحیتوں کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لائیے بہتر مستقبل آپ کے سامنے نگاہیں فرش راہ کئے ہو گا۔ والدین اور اساتذہ نےآپ سے بھرپور توقعات وابستہ کی ہوئیں ہیں ان پر پورا اترنے کی کوشش کریں ۔ نظم و ضبط پر کسی قسم کا کوئ سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔طلباء میرے لئے سب سے اہم ہیں ۔ انہوں نے اپنی گفتگو کا اختتام ان اشعار پہ کیا۔۔۔۔
آسانیوں سے پوچھ نہ منزل کا راستہ
اپنے سفر میں راھ کے پتھر تلاش کر
ذرے سے کائنات کی تفسیر پوچھ لے
قطرے کی وسعتوں میں سمندر تلاش کر
تقریب کے آخر میں قومی ترانہ پڑھا گیا۔
تحریر: پروفیسر ناصر نیاز رانا
===============